سورة یونس - آیت 50
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُهُ بَيَاتًا أَوْ نَهَارًا مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(اے پیغمبر) تم ان لوگوں سے کہو کیا تم نے اس بات پر بھی غور کیا کہ تم کیا کرو گے اگر اس کا عذاب راتوں رات نازل ہو یا دن دہاڑے تم پر مسلط ہوجائے؟ پھر کیا بات ہے جس کے لیے مجرم جلدی مچار رہے ہیں؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی عذاب کے آنے میں ایسی کون سی مزے اور خوشی کی بات ہے جس کی وجہ سے مجرم اسے جلد طلب کر رہے ہیں حالانکہ ایک مجرم کے لائق تو یہ تھا کہ وہ ملنے والی سزا کے تصور سے ہی کانپ اٹھتا ۔ کیا جب عذاب آجائے گا تو اس وقت یہ لوگ جلد جلد اپنا کیا بچاؤ کر سکیں گے۔