أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَٰهَكَ وَإِلَٰهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَٰهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
پھر کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوب کے سرہانے موت آ کھڑی ہوئی تھی اور اس نے اپنے بیٹوں کو وصیت کرتے ہوئے پوچھا تھا "میرے بعد تم کس کی عبادت کروگے؟ انہوں نے جواب دیا "اسی خدائے واحد کی جس کی تو نے عبادت کی ہے اور تیرے بزرگوں ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق نے کی ہے اور ہم اس کے حکموں کے فرمانبردار ہوئے۔
یہود نے یعقوب علیہ السلام پر الزا م لگایا۔ یہود نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ یعقوب علیہ السلام نے ہمیں یہودی رہنے کی وصیت کی تھی۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی ۔ اللہ تعالیٰ نے یہود مدینہ سے پوچھا جب یعقوب مرنے کے قریب تھے تو کیا تم اس وقت موجود تھے جو اس یقین سے کہتے ہو کہ یعقوب علیہ السلام نے اسی بات كی وصیت کی تھی؟ پھر جو کچھ یعقوب علیہ السلام نے بوقت موت اپنے بیٹوں سے پوچھا اور جو جو اب بیٹوں نے دیا اللہ تعالیٰ نے اس کو بیان کرکے یہود كے اس قول کی تردید فرمادی۔