سورة البقرة - آیت 6

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(لیکن) وہ لوگ جنہوں نے (ایمان کی جگہ) انکار کی راہ اختیار کی (اور سچائی کے سننے اور قبول کرنے کی استعداد کھودی) تو (ان کے لیے ہدایت کی تمام صدائیں بیکار ہیں) تم انہیں (انکار حق کے نتائج سے) خبرار کرو یا نہ کرو وہ ماننے والے نہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شدید خواہش تھی کہ سب لوگ مسلمان ہوجائیں۔ اسی حساب سے آپ کوشش فرماتے تھے اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ ایمان ان کے نصیب میں ہی نہیں ہے یہ لوگ ابوجہل اور ابولہب وغیرہ جیسے لوگ تھے۔ جو انکار، ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایمان نہ لاتےتھے۔وگرنہ نبی كریم صلی اللہ علیہ وسلم كی دعوتِ ایمان كی بدولت بےشمار لوگ مسلمان ہوئے حتی كہ پورا جزیرۂ عرب اسلام كے سایہ عاطفت میں آگیا۔