سورة یونس - آیت 1

الر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِيمِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

الر۔ یہ آیتیں ہیں کتاب حکیم کی (یعنی ایسی کتاب کی جس کی تمام باتیں حکمت کی باتیں ہیں)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ سورت مکی ہے اور اس کے مخاطب وہ قریش مکہ ہیں جو اللہ کے بارے میں بھی غلط قسم کا تصور رکھتے ہیں اور آخرت پر بھی ایمان نہیں رکھتے۔ اور آپ کی دعوت قبول کرنے کے بجائے قرآنی آیات اور اسلام کی تعلیم پر طرح طرح کے اعتراضات کر رہے تھے۔ الحکیم، یہ قرآن مجید کی صفت ہے۔ اور اس کے اور بھی کئی معنی کیے گئے ہیں۔ مثلاً المحکم، یعنی حلال و حرام، حدود احکام میں محکم (مضبوط) ہے حکیم کے معنی حاکم بھی ہے یعنی اختلافات میں لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے والی کتاب (البقرۃ:۲۳) حکیم کے معنی محکوم فیہ بھی ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے اس میں عدل و انصاف کے ساتھ فیصلے کیے ہیں۔