إِنَّ اللَّهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۚ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
بلاشبہ آسمان اور زمین کی (ساری) پادشاہت اللہ ہی کے لیے ہے، وہی جلاتا ہے اور وہی مارتا ہے (سب کچھ اسی کے قبضہ میں ہے) اور (مسلمانو) اس کے سوا نہ تو تمہارا کوئی رفیق و کارساز ہے نہ مددگار۔
مومنوں کو جہاد کی رغبت: اللہ تعالیٰ مومنوں کو اپنی مدد پر بھروسہ کرنے کا یقین دلاتا ہے کہ زمین و آسمان کا مالک میں ہی ہوں تم میرے دشمنوں سے مرعوب مت ہونا۔ کون ہے جو ان کا حمایتی بن سکے اور کون ہے جو ان کی مدد پر میرے مقابلے میں آسکے؟ ابن ابی حاتم روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اصحاب کے مجمع میں بیٹھے ہوئے، فرمانے لگے ’’ کیا جو میں سنتا ہوں تم بھی سن رہے ہو‘‘ انھوں نے جواب دیا کہ حضور ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہمارے کان میں تو کوئی آواز نہیں آرہی۔ آپ نے فرمایا’’میں آسمانوں کا چر چرانا سن رہا ہوں اور حقیقت میں اسکا چرچرانا ٹھیک بھی ہے۔‘‘اس میں ایک بالشت بھر جگہ ایسی نہیں جہاں کوئی نہ کوئی فرشتہ سجدے میں اور قیام میں نہ ہو۔