سورة التوبہ - آیت 86
وَإِذَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُوا بِاللَّهِ وَجَاهِدُوا مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَكَ أُولُو الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُوا ذَرْنَا نَكُن مَّعَ الْقَاعِدِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (اے پیغمبر) جب کوئی (قرآن کی) سورت اس بارے میں اترتی ہے کہ اللہ پر ایمان لاؤ اور اس کے رسول کے ساتھ ہو کر جہاد کرو تو لوگ ان میں مقدور والے ہیں وہی تجھ سے رخصت مانگنے لگتے ہیں کہ ہمیں چھوڑ دیجیے، گھر میں بیٹھ رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہ انہی منافقین کا ذکر ہے جنھوں نے حیلے تراش کر پیچھے رہنا پسند کیا۔ صاحب حیثیت اور مالدارطبقہ کو پیچھے تو نہیں رہنا چاہیے تھا کیونکہ ان کے پاس اللہ کو دیا ہوا سب کچھ موجود تھا۔ لیکن یہ بزدل اور ڈرپوک تھے اس لیے عورتوں کی طرح پیچھے رہ گئے۔