وَاتَّقُوا يَوْمًا لَّا تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئًا وَلَا يُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلَا تَنفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ
اور دیکھو اس دن سے ڈرو جو یقینا آنے والا ہے (اور جس دن ہر انسان کو اپنے اعمال کے نتیجوں سے دو چار ہونا ہے) اس دن نہ تو کوئی جان دوسری جان کے کام آئے گی (کہ اپنے بزرگوں اور پیشواؤں کا نام لے کر اپنے آپ کو بخشوا لو) نہ کسی طرح کا بدلہ قبول کیا جائے گا (کہ اپنی بدعملیوں کا فدیہ دے کر جان چھڑا لو) نہ کسی سعی و سفارش چل سکے گی ( کہ ان کا وسیلہ پکڑ کے کام نکال لو) اور نہ ہی ایسا ہوگا کہ مجرموں کو کہیں سے مدد ملے
اللہ تعالیٰ نے تمام اخلاقی بیماریوں کا تفصیل سے ذکر کرکے آخر میں اسی بات كی طرف تنبیہ كی ہے ، کہ ڈر جاؤ اس دن سے جس دن کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا اور نہ کوئی سفارش قبول کی جائے گی اور نہ کوئی مدد کی جائے گی۔ یہاں پر بنی اسرائیل سے ان كا بڑا منصب واپس لیا جارہا ہے۔