يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ
اے بنی اسرائیل میری وہ نعمتیں یاد کرو جن سے میں نے تمہیں سرفراز کیا تھا۔ میں نے تمہیں دنیا کی قوموں میں برگزیدگی عطا فرمائی تھی
پانچویں رکوع سے چودھویں رکوع تک جو دس ركوع ہیں ان میں پوری تفصیل سے یہ بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں کو اللہ نے تمام جہان کا لیڈر بنایا تھا اور بنی نوع انسان کی ہدایت کا فریضہ انھیں سونپا تھا مگر ان میں بیشمار اخلاقی بیماریاں پیدا ہوچکی تھیں جن کی وجہ سے اب یہ امامت کے قابل نہ رہے تھے اللہ تعالیٰ نے ایسی تمام اخلاقی بیماریوں کا تفصیل سے ذکر کرکے آخر میں اسی بات كی طرف تنبیہ كی ہے ، کہ ڈر جاؤ اس دن سے جس دن کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا اور نہ کوئی سفارش قبول کی جائے گی اور نہ کوئی مدد کی جائے گی۔ یہاں پر بنی اسرائیل سے ان كا بڑا منصب واپس لیا جارہا ہے۔