لَوْ يَجِدُونَ مَلْجَأً أَوْ مَغَارَاتٍ أَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا إِلَيْهِ وَهُمْ يَجْمَحُونَ
(ان کے دلوں کے خوف و نفرت کا یہ حال ہے کہ) اگر انہیں پناہ کی کوئی جگہ مل جائے یا کوئی غار یا کوئ اور چھپ بیٹھنے کا سوراخ تو تم دیکھو کہ یہ فورا اس کا رخ کریں اور حالت یہ ہو کہ گویا رسی توڑ کر بھاگے جارہے ہیں۔
جھوٹی قسمیں کھانے والوں کی حقیقت: یہ صرف خوف و ڈر ہے جو یہ آپ کے پاس آکر قسمیں کھاتے ہیں۔ اگر آج انھیں اپنے بچاؤ کے لیے کوئی قلعہ مل جائے یا کوئی محفوظ غار دیکھ لیں، یا کسی اچھی سُرنگ کا انھیں پتہ چل جائے تو یہ سارے کے سارے آپ کو چھوڑ کر فوراً دوڑے ہوئے وہاں چھپ جائیں۔ کیونکہ انھیں آپ سے کوئی محبت تو ہے نہیں یہ تو صرف مجبوری اور خوف کی بنا پر آپ کی چاپلوسی کرتے ہیں۔ اور جوں جوں اسلام ترقی کر رہا ہے یہ جھکتے چلے جارہے ہیں، مومنوں کی خوشی اور ترقی انھیں ایک آنکھ نہیں بھاتی، موقع ملے تو یہ آج ہی بھاگ جائیں۔