سورة التوبہ - آیت 56

وَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ إِنَّهُمْ لَمِنكُمْ وَمَا هُم مِّنكُمْ وَلَٰكِنَّهُمْ قَوْمٌ يَفْرَقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اللہ کی قسمیں کھا کر (تمہیں) یقین دلاتے ہیں کہ وہ تم ہی میں سے ہیں حالانکہ وہ تم میں سے نہیں ہیں بلکہ ایک گروہ ہے ڈرا سہما ہوا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقوں کی بے چارگی: مدینہ میں منافق انتہائی بے بسی اور بے چارگی کی زندگی گزار رہے تھے۔ کفر کو دل سے پسند کرتے تھے۔ مگر مدینہ میں رہ کر اس بات کا اظہار نہیں کرسکتے تھے کیونکہ اسلامی حکومت مضبوط قوت و حیثیت اختیار کرچکی تھی۔ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرنے کے لیے پانچ وقت نمازیں بھی پڑھنی پڑتی تھیں، صدقات و خیرات بھی دینا پڑتے تھے۔ یہ دونوں باتیں انھیں سخت ناگوار تھیں، مزید رسوائی یہ تھی کہ مسلمان انھیں مسلمان نہیں سمجھتے تھے، اور یہ آپ کے دل میں گھر کرنے کے لیے بڑی بڑی قسمیں کھاتے تھے کہ ہم تمہی میں سے ہیں۔ حالانکہ یہ بزدل اور ڈرپوک لوگ ہیں۔