سورة التوبہ - آیت 33

هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(ہاں) وہی ہے جس نے اپنے رسول کو حقیقی ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اس دین کو تمام (ٹھہرائے ہوئے) دینوں پر غالب کردے اگرچہ مشرکوں کو ایسا ہونا پسند نہ آئے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دین غالب کردے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد اللہ کے نزدیک یہ ہے کہ تمام باطل ادیان کے نظام ہائے زندگی پر اسلام کی برتری و بالادستی قائم کردے، اور عقل و دلیل و حجت کے لحاظ سے اسلام کی یہ برتری اور بالادستی آج تک قائم ہے۔ اور اب بھی مسلمان اگر اپنے دین پر عمل کرنے والے بن جائیں تو ان کا غلبہ یقینی ہے اس لیے کہ اللہ کا وعدہ ہے کہ حزب اللہ یعنی اللہ کی جماعت ہی غالب و فاتح ہوگی۔ شرط یہی ہے کہ مسلمان حزب اللہ بن جائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ’’روئے زمین پر کوئی کچا پکا گھر ایسا باقی نہ رہے گا، جس میں اللہ تبارک و تعالیٰ کلمہ اسلام کو داخل نہ کردے، وہ عزت والوں کو عزت دے گا، اور ذلیلوں کو ذلیل کرے گا، جنھیں عزت دینی چاہے گا، اسلام نصیب کرے گا، اور جنھیں ذلیل کرنا ہوگااوہ اسے نہیں مانیں گے لیکن اسکی ماتحتی میں انھیں آنا پڑے گا۔‘‘ (احمد: ۶/ ۴، ح: ۲۳۸۰۵)