سورة الانفال - آیت 69
فَكُلُوا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
بہرحال جو کچھ تمہیں غنیمت میں ہاتھ لگا ہے اسے حلال و پاکیزہ سمجھ کر اپنے کام میں لاؤ اور اللہ سے ڈرتے رہو، بلا شبہ اللہ بخشنے والا رحمت والا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
فدیہ کا مال حلال و طیب ہے: جب قیدیوں کو بروقت قتل نہ کرنے اور ان سے فدیہ لینے پر عتاب نازل ہوا تو صحابہ کرام کو شک پیدا ہوا کہ یہ مال جو بطور فدیہ لیا گیا ہے شاید حلال اور طیب نہ رہا ہو۔ اسی شُبہ کو دور کرنے کے لیے یہ آیت نازل ہوئی، کیونکہ فدیہ کی رقم بھی مال غنائم میں شامل تھی۔ اور فرمایا یہ اللہ کا عطیہ ہے اسے کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، جہاد کے سلسلہ میں دنیا کے مال پر نظر رکھنا اور اُسے اہمیت نہ دینا چاہیے کہ جہاد کا بلند تر مقصد ثانوی حیثیت اختیار کر جائے۔