سورة الانفال - آیت 23

وَلَوْ عَلِمَ اللَّهُ فِيهِمْ خَيْرًا لَّأَسْمَعَهُمْ ۖ وَلَوْ أَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوا وَّهُم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اگر اللہ دیکھتا کہ ان میں کچھ بھی بھلائی ہے ( یعنی ان میں فہم و قبول حق کی کچھ بھی استعداد باقی ہے) تو ضرور انہیں سنوا دیتا، اور اگر وہ انہیں سنوائے (حالانکہ وہ جانتا ہے کہ قبولیت کی استعداد کھو چکے ہیں) تو نتیجہ یہی نکلے گا کہ اس سے منہ پھیر لیں گے اور وہ اس سے پھرے ہوئے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایسے لوگوں میں صحیح فہم والی عقل ہی نہیں ہوتی نہ عمل صالح کی انھیں تو فیق ہی ہوتی ہے ۔اگر ان میں بھلائی ہوتی تو اللہ انھیں سنا دیتا، چونکہ اللہ تعالیٰ کو علم ہے کہ انھیں سنا یا اور سمجھا یا بھی جائے یہ اپنی سر کشی سے باز نہیں آئیں گے، بلکہ اور اکڑکر بھاگ جائیں گے ۔