سورة الاعراف - آیت 202

وَإِخْوَانُهُمْ يَمُدُّونَهُمْ فِي الْغَيِّ ثُمَّ لَا يُقْصِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مگر جو لوگ شیطانوں کے بھائی بند ہیں تو انہیں وہ گمراہی میں کھینچے لیے جاتے ہیں اور پھر اس میں ذرا بھی کمی نہیں کرتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

لیکن ایسا ہی وسو سہ اگر شیطان کسی نا فرمان یا باغی کے دل میں ڈالدے اور ایسے لوگ گمراہی میں پھر اُسی طرف كھنچے چلے جاتے ہیں ایسے لوگ ان ہی کی باتیں سنتے اور مانتے ہیں اورا نہی پر عمل کرتے ہیں، شیطان ان کے سامنے برائیاں اچھے رنگ میں پیش کرتے ہیں جس سے وہ برائیاں ان پر آسان ہو جاتی ہیں اور یہ پوری مشغو لیت سے ان میں پھنس جاتے ہیں دن بدن اپنی بد کاری میں بڑ ھتے جاتے ہیں ۔جہالت اور نادانی کی حد کر دیتے ہیں، نہ شیطان ان کے بہکانے میں کوئی کوتا ہی کرتے ہیں اور نہ یہ بُرائیاں کرنے میں کمی کرتے ہیں۔یہ ان کے دلوں میں و سو سے ڈال کران کو بھڑ کا تے اور گناہوں پر آمادہ کرتے رہتے ہیں،اور وہ برائیوں پر لذت کے ساتھ جمے رہتے ہیں۔