وَكَتَبْنَا لَهُ فِي الْأَلْوَاحِ مِن كُلِّ شَيْءٍ مَّوْعِظَةً وَتَفْصِيلًا لِّكُلِّ شَيْءٍ فَخُذْهَا بِقُوَّةٍ وَأْمُرْ قَوْمَكَ يَأْخُذُوا بِأَحْسَنِهَا ۚ سَأُرِيكُمْ دَارَ الْفَاسِقِينَ
اور ہم نے موسیٰ کے لیے ان تختیوں میں ہر قسم کی باتیں لکھ دی تھیں، تاکہ (دین کے) ہر معاملہ کے لیے اس میں نصیحت ہو اور ہر بات الگ الگ واضح ہوجائے، پس (ہم نے کہا) اسے مضبوطی کے ساتھ پکڑ لے اور اپنی قوم کو بھی حکم دے کہ اس کے پسندیدہ حکموں پر کار بند ہوجائے۔ وہ وقت دور نہیں کہ ہم نافرمانوں کی جگہ تمہیں دکھا دیں گے۔
اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے فرمایا اے موسیٰ علیہ السلام کلام تمہیں تختیوں میں لکھ کر دیاہے اُسے مضبوطی اور استقامت رکھ کر عمل کرو اور اپنی قوم کو بھی اس پر عمل کرنے کے لیے حکم دو ۔اوراس نعمت پر شکر بجا لایا کرو، ان میں تمام دینی احکام، امر ونہی اور ترتیب و تر ہیب کی پوری تفصیل درج ہے، اسی پر عمل کریں اور ان احکام کی عبارت کو فلسفیانہ موشگافیوں اور اُلٹی سیدھی تاویلات میں مشغول نہ ہوجائیں۔ فاسقوں کا گھر ۔ یعنی تم لوگ اب شام کی طرف جارہے ہو راستے میں تمہیں کئی تباہ شدہ قوموں کے آثار قدیمہ ملیں گے، جس سے تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ اللہ کی نافرمان قوموں کا انجام کیا ہوتا ہے، ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے، کہ میں تمہیں شام کے نافرمانوں کے گھروں کا مالک بنا دوں گا۔