وَإِن كَانَ طَائِفَةٌ مِّنكُمْ آمَنُوا بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ وَطَائِفَةٌ لَّمْ يُؤْمِنُوا فَاصْبِرُوا حَتَّىٰ يَحْكُمَ اللَّهُ بَيْنَنَا ۚ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ
اور اگر ایسا ہوا ہے کہ تم میں سے ایک گروہ اس تعلیم پر ایمان لے آیا ہے جس کی تبلیغ کے لیے میں بھیجا گیا ہوں اور دوسرا گروہ ہے جسے اس پر یقین نہیں تو (صرف اتنی ہی بات دیکھ کر فیصلہ نہ کرلو) صبر کرو۔ یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کردے اور وہ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔
ایک گروہ ایمان لے آیا اور ایک گروہ نے کفر کیا۔ شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا کہ اب تم خود دیکھ لو گے کہ اللہ کی مدد کس کا ساتھ دیتی ہے۔ اور کون اللہ کی نظروں سے گرجاتا ہے۔ تم سب اللہ کے فیصلے کے منتظر رہو وہ فیصلہ کرنے والوں میں سب سے اچھا اور سچا فیصلہ کرنے والا ہے تم دیکھو گے کہ اللہ والے بامراد ہونگے اور اللہ کے دشمن نامراد ہوں گے۔