سورة الاعراف - آیت 49

أَهَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَقْسَمْتُمْ لَا يَنَالُهُمُ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ ۚ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(انہوں نے جنتیوں کی طرف اشارہ کر کے کہا) دیکھو کیا یہ وہی لوگ نہیں ہیں جن کے بارے میں تم قسمیں کھا کھا کر کہا کرتے تھے کہ خدا کی رحمت سے انہیں کچھ ملنے والا نہیں؟ (لیکن انہیں تو آج رحمت الہی پکار رہی ہے) جنت میں داخل ہوجاؤ، آج تمہارے لیے نہ تو کسی طرح کا اندیشہ ہے نہ کسی طرح کی غمگینی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دنیا میں غریب و مسکین، مفلس اور نادار قسم کے جو اہل ایمان تھے جن کا متکبر لوگ مذاق اڑایا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ اگر یہ اللہ کے محبوب ہوتے تو ان کا دنیا میں یہ حال ہوتا۔ پھر مزید جسارت کرکے دعویٰ کرتے کہ قیامت کے دن بھی اللہ کی رحمت ہم پر ہوگی جس طرح دنیا میں ہورہی ہے نہ کہ ان پر۔ اصحاب الاعراف جہنمیوں کو کہیں گے کہ آج تمہارا جتھہ اور تمہارا اپنے آپ کو بڑا سمجھنا کچھ کام نہ آیا۔ تو اس وقت اللہ کی طرف سے جنتیوں کی طرف اشارہ کرکے کہا جائے گا ’کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے بارے میں تم قسمیں کھاتے تھے کہ ان پر اللہ کی رحمت نہیں ہوگی۔‘‘ (ابن کثیر: ۲/ ۳۵۳)