سورة البقرة - آیت 92

وَلَقَدْ جَاءَكُم مُّوسَىٰ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور پھر دیکھو، یہ واقعہ ہے کہ موسیٰ سچائی کی روشن دلیلوں کے ساتھ تمہارے پاس آیا لیکن جب (چالیس دن کے لیے) تم سے الگ ہوگیا تو تم بچھڑے کے پیچھے پڑگئے، اور ایسا کرتے ہوئے یقینا تم حق سے گزر گئے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت موسیٰ کے معجزات صرف عصا موسیٰ اور ید بیضا ہی نہیں تھے بلکہ سمندر کا پھٹ جانا اور فرعون کا غرق ہونا۔ چٹان سے بارہ چشموں کا پھوٹ نکلنا، جنگل میں من و سلویٰ کا نزول وغیرہ بھی تھے۔ اتنے واضح معجزات دیکھ کر بھی تم اللہ کی وحدانیت پر ایمان نہ لائے اور موسیٰ کی غیر حاضری میں تم نے بچھڑے کو معبود بنالیا۔ بچھڑے کا مقام معبود کا مقام نہیں ۔ معبودتو وہ ہے جو زندگی دیتا ہے رزق دیتا ہے، موت دیتا ہے اس سے بڑھ کر اور ظلم کیا ہوگا۔