سورة الاعراف - آیت 8
وَالْوَزْنُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ ۚ فَمَن ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور اس دن (١) (اعمال کا) تولنا برحق ہے۔ پھر جس کسی (کی نیکیوں) کا پلہ بھاری نکلے گا تو کامیابی اسی کے لیے ہوگی۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١) قانون الہی یہ ہے کہ ہر فرد، ہر جماعت کو ویسے ہی نتائج ملیں گے جیسے کچھ اس کے اعمال ہوں گے، کامیاب انسان وہ ہوگا جس کی بھلائیاں برائیوں سے زیادہ ہوں گی۔ نامراد وہ ہوگا جس کی برائیوں کے وزن سے بھلائیاں دب جائیں گی، دنیا میں اشیا کے موازنہ کے لیے ترازو کام دیا کرتا ہے، اسی طرح اعمال کے موازنہ کے لیے بھی قدرت نے ایک میزان مقرر کردیا ہے جس کی تول میں کبھی غلطی نہیں ہوسکتی۔