وَلَا تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ ۖ مَا عَلَيْكَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَمَا مِنْ حِسَابِكَ عَلَيْهِم مِّن شَيْءٍ فَتَطْرُدَهُمْ فَتَكُونَ مِنَ الظَّالِمِينَ
اور ان لوگوں کو اپنی مجلس سے نہ نکالنا جو صبح و شام اپنے پروردگار کو اس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے پکارتے رہتے ہیں۔ (١٩) ان کے حساب میں جو اعمال ہیں ان میں سے کسی کی ذمہ داری تم پر نہیں ہے، اور تمہارے حساب میں جو اعمال ہیں ان میں سے کسی کی ذمہ داری ان پر نہیں ہے جس کی وجہ سے تم انہیں نکال باہر کرو، اور ظالموں میں شامل ہوجاؤ۔
19: قریش مکہ کے کچھ سرداروں نے یہ کہا تھا کہ آنحضرتﷺ کے ارد گرد غریب اور کم حیثیت قسم کے لوگ بکثرت رہتے ہیں، ان کے ساتھ آپ کی مجلس میں بیٹھنا ہماری توہین ہے، اگر آپ ان لوگوں کو اپنی مجلس سے اٹھادیں تو ہم آپ کی بات سننے کے لئے آسکتے ہیں اس کے جواب میں یہ آیت نازل ہوئی۔