سورة التحريم - آیت 9

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اللہ تعالیٰ کفار کے لیے نوح اور لوط کی بیویوں کی مثال بیان فرماتا ہے وہ ہمارے بندوں میں سے دو نیک بندوں کی زوجیت میں تھیں پھر ان دونوں نے ان نیک بندوں سے خیانت کی اور وہ دونوں اللہ کے مقابلہ میں ان کے کچھ کام نہ آئے اور ان دونوں سے کہہ دیا گیا کہ جاؤ آگ میں داخل ہونے والے لوگوں کے ساتھ تم بھی داخل ہوجاؤ(٤)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤) حضرت نوح اور حضرت لوط علیہما السلام کی بیویوں کی خیانت اخلاقی نہ تھی کہ انہوں نے کسی بدکاری کا ارتکاب کیا تھا بلکہ ان کی خیانت دینی تھی یعنی انہوں نے ایمان لانے میں ان کا ساتھ نہیں دیا تھا، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ : کسی نبی کی بیوی کبھی بدکار نہیں رہی ہے۔