سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
جو چیز بھی آسمانوں اور زمین میں ہے وہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرنے میں لگی ہوئی ہے اور وہی غالب اور بڑی حکمت والا ہے (١)۔
تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ بھی مدنی ہے اور غالبا جنگ احد کے بعد نازل ہوئی ہے اس میں مسلمانوں کو ایمان واخلاص اختیار کرنے کی تلقین کی ہے اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں جانثاری پر ابھارا ہے اس کے بعد یہود ونصاری سے ساز باز رکھنے والے منافقین کو تحدی کی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے نور کو بجھانے کی کتنی ہی کوششیں کردیکھیں، مگر یہ دنیا میں پھیل کررہے گا اور رسول برحق کالایا ہوا دین تمام ادیان پر غالب آکر رہے گا۔ آخر میں اہل ایمان کو تلقین کی گئی ہے کہ حضرت عیسیٰ کے حواریوں کی طرح ان کو بھی چاہیے کہ انصار اللہ بنیں تاکہ کفار کے مقابلہ میں ان کو بھی اللہ تعالیٰ کی تائید حاصل ہو جس طرح پہلے ایمان والوں کو حاصل ہوئی تھی۔