سورة الحجرات - آیت 13

يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے لوگو ہم نے دنیا میں تمہاری خلقت کا وسیلہ مرد اور عورت کا اتحاد رکھا اور نسلوں اور قبیلوں میں تقسیم کردیا اس لیے کہ باہم پہچانے جاؤ ورنہ دراصل یہ تفریق وانشعاب کوئی ذریعہ امتیاز نہیں اور امتیاز وشرف اسی کے لیے ہے جو اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ متقی ہے بلاشبہ اللہ تعالیٰ علیم وخبیر ہے (٦)۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٦)۔ تمام انسانی برادری ایک ہی اصل سے پیدا ہوئی ہے اور وطن وقومیت کا تعصب ان کے لیے تباہ کن ہے اس لیے انسانیت کی بھلائی اسی میں ہے کہ تمام انسانوں کو یکساں نظر سے دیکھاجائے اور سب سے یکساں سلوک کیا جائے خصوصا مسلم معاشرے کو ان خرابیوں سے محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ جاہلیت میں ترجیح وبرتری کی بنیاد نسلی امتیازات پر تھی، قرآن مجید نے اسلامی معاشرہ کی بنیاد، انسانی ہمدردی، پر رکھی اور نسلی امیتازات کو یکسر ختم کردیا اور فرمایا کہ قوموں اور برادریوں کی یہ تقسیم محض تعارف کا ذریعہ ہے اور اسے اسی حد تک باقی رہنا ضروری ہے لیکن اکرام واعزا پرہیزگاری اور تقوی کی وجہ سے ہے۔