سورة يس - آیت 35

لِيَأْكُلُوا مِن ثَمَرِهِ وَمَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تاکہ لوگ اللہ کے عطا کردہ پھل میں سے کھائیں اور یہ سب کچھ ان کے ہاتھوں کابنایا ہوا نہیں ہے تو پھر شکر کیوں نہیں بجالاتے؟ (٧)۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٧) یہاں تک تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سچا مرسل ہونے کا بیان تھا، اور اصحاب القریہ کا قصہ بیان کرکے گویا کفار مکہ کو، ان کے انکار وتکذیب اور مخالفت حق کے رویہ پر ملامت کی ہے اب یہاں آیت ٣٣ سے توحید وآخرت کا مضمون شروع ہورہا ہے جونبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور کفار کے مابین باعث نزاع بنا ہوا تھا۔