سورة فاطر - آیت 28

وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ وَالْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ كَذَٰلِكَ ۗ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اسی طرح آدمیوں، جانوروں اور چارپایوں کی رنگتیں بھی کئی طرح کی ہیں جن میں اللہ نے بڑی حکمتیں رکھی ہیں اللہ کا خوف اس کے بندوں میں سے علماء ہی کو ہوسکتا ہے (یعنی انہی دلوں میں پیدا ہوسکتا ہے جنہوں نے کائنات کے ان حقائق واسرار کا مطالعہ کیا ہے اور اس کے علم وحکمت سے بہرہ اندوز ہیں) یقینا اللہ عزیز وغفور ہے (٨)۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٨) آیت ٢٧، ٢٨ میں بتایا کہ اس کائنات میں ہر مرحلہ پر اختلاف اور تنوع پایا جاتا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ اس کائنات کو کسی زبردست حکیم نے پیدا کیا ہے پھر خاص انسانی طبائع اور اذہان کے اختلاف پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوئی اتفاقی حادثہ نہیں ہے بلکہ حکمت تخلیق کا شاہکار ہے۔