وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۚ أَوَلَوْ كَانَ الشَّيْطَانُ يَدْعُوهُمْ إِلَىٰ عَذَابِ السَّعِيرِ
اور جب اس قسم کے لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم تو اسی چیز کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء واجداد کو پایا ہے کیا یہ انہی کی پیروی کریں گے خواہ شیطان کو بھڑکتی ہوئی آگ کی طرف ہی دعوت کیوں نہ دے رہا ہو؟ (٤)۔
(٤) آسمان وزمین کی تمام چیزیں انسان کی مسخر ہیں یعنی اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسے ضابطوں کا پابند کردیا ہے اور انسان ان سے فائدہ اٹھاسکتا ہے اس طرح انسان اللہ کی ظاہری اور باطنی نعمتوں میں ڈوبا ہوا ہے ظاہر نعمتوں سے مراد مادی اور حسی نعمتیں ہیں اور باطنی نعمتوں سے مراد وہ نعمتیں ہیں جو تاحال انسان پر مخفی ہیں لیکن پھر بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی وحدانیت اور اس کے شئون وصفات میں جھگڑا کرتے ہیں جس کی بنیاد کسی ہدایت یاکتابی دلیل پر نہیں ہے بلکہ باپ دادا کی اندھی تقلید ہے۔