سورة النمل - آیت 82

وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِّنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جب ہماری بات پوری ہونے کا وقت ان پر آپہنچے گا یعنی قیامت قریب ہوگی تو ہم ان کے لیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جوان سے کلام کرے گا کہ لوگ ہماری نشانیوں کا یقین نہ کرتے تھے (١٤)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٤) پھر آثار قیامت کے ضمن میں خروج دآبہ کا ذکر کیا ہے حدیث میں ہے کہ جب امر بالمعروف ونہی عن المنکر کاسلسلہ منقطع ہوجائے گا تو اللہ تعالیٰ ایک جانور کے ذریعہ سے اتمام حجت کرے گا، ایک دوسری حدیث میں ہے کہ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا اور خروج دآبہ، خروج دجال اور دخان قیامت کے نشانیوں سے ہیں جویکے بعد دیگرے ظاہر ہوں گی، اس کے بعد قیامت بپا ہوگی تو نفخ صور ہوگا، جس سے ہر شخص بے ہوش ہوجائے گاہاں البتہ نیکو کار لوگ اس کے اثر سے محفوظ رہیں گے اور کفار کواوندھے منہ دوزخ میں گرایاجائے گا۔