سورة الكهف - آیت 99

وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جس دن وہ بات ظہور گی تو اس دن ہم ایسا کریں گے کہ (سمندر کی لہروں کی طرح ان قوموں میں سے) ایک (قوم) دوسری (قوم) کے درمیان بہنے لگے گی، اور نر سنگھا پھونکا جائے گا اور ساری قوموں کی بھیڑ اکٹھی ہوجائے گی۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ذوالقرنین کے اس قول پر اس کی سرگزشت ختم ہوگئی۔ اب آیت (٩٩) میں فرمایا، مقررہ وقت آئے گا تو یہ قومیں نکلیں گی اور سمندر کی موجوں کی طرح ایک دوسرے پر آپڑیں گی، پھر ایک وقت آئے گا جب سب کو اکٹھا ہوجانا ہے اور اس وقت منکرین حق دیکھ لیں گے کہ دوزخ ان کے سامنے ہے۔ جب لوگوں کو جمع کرنا مقصود ہوتا ہے تو نر سنگھا پھونکا جاتا ہے، اور اس کی آواز سنتے ہی ہر گوشہ سے لوگ نکل آتے ہیں۔ْ فرمایا ایک ایسی ہی بات اس دن بھی ہونے والی ہے نر سنگھا پھونکا جائے گا کہ سب اکٹھے ہوجائیں۔