يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ
اے پیغمبر تم سے سے لوگ دریافت کرتے ہیں کہ خیرات کے لیے خرچ کریں تو کیا خرچ کریں؟ ان سے کہہ دو جو کچھ بھی تم اپنے مال میں سے نکال سکتے ہو نکالو، تو اس کے مستحق تمہارے ماں باپ ہیں، عزیز و اقربا ہیں، یتیم بچے ہیں، مسکین ہیں (مصیبت زدہ) مسافر ہیں اور یاد رکھو جو کچھ بھی تم بھلائی کے کاموں میں سے کرتے ہو تو وہ اللہ سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا (کہ اکارت جائے) وہ سب کچھ جاننے والا ہے
خیرات کرنے کا حکم، اور اس غلطی کا ازالہ کہ لوگ سمجھتے تھے خیرات صرف غیروں ہی کو دی جاسکتی ہے۔ اپنوں اور عزیزوں کی مدد کرنا خیرات نہیں ہے۔ خیرات کے مصارف بتلاتے ہوئے واضح کردیا گیا کہ ان کا اولین مصرف تمہارے عزیز و اقربا ہیں۔ اگر وہ محتاج ہوں