سورة الإسراء - آیت 73

وَإِن كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَّاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اے پیغمبر) ان لوگوں نے تو اس میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی تھی کہ تجھے فریب دے کر اس کلام (کی تبلیغ) سے باز رکھیں جو ہم نے بذریعہ وحی نازل کیا ہے، اور مقصود ان کا یہ تھا کہ اس کلام کی جگہ دوسری باتیں کہہ کر تو ہم پر افترا پردازی کرے، اور پھر اس سے خوش ہو کر یہ تجھے اپنا دوست بنا لیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧٣) میں فرمایا : اگر وحی الہی کی روشنی تیری رہنمائی کے لیے موجود نہ ہوتی تو وقت کی تاریکی اتنی شدید تھی کہ ممکن نہ تھا اس بے لاگ ثبات و استقامت کے ساتھ اپنی راہ چلتا رہتا۔ کام کی دشواریاں ضرور تجھے مغلوب کرلیتیں، لوگوں کی مقاومتیں ضرور تجھے تھکا دیتیں، طاقتور افراد کی منتیں اور التجائیں ضرور تجھے متوجہ کرلیتیں، طرح طرح کی مصلحتیں ضرور دامن گیر ہوجاتیں، لغزشیں ٹھوکریں قدم قدم پر نمودار ہوتیں۔ لیکن اب کوئی چیز بھی تیری راہ نہیں روک سکتی، کوئی فتنہ بھی تجھے قابو میں نہیں لاسکتا۔ یہ وحی الہی کی رہنمائی ہے۔ اور وحی الہی کی رہنمائی پر کوئی انسانی طاقت غالب نہیں آسکتی۔