سورة الإسراء - آیت 19

وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ وَسَعَىٰ لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن جو کوئی آخرت کا طالب ہوا اور اس کے لیے جیسی کچھ کوشش کرنی چاہیے وہی کوشش کی نیز ایمان بھی رکھتا ہے تو (اس کے لیے دائمی کامیابیاں ہیں اور) ایسے ہی لوگ ہیں جن کی کوشش مقبول ہوگی۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (١٩) نے یہ حقیقت بھی واضح کردی کہ سعادت اخروی کی شرائط کیا ہیں۔ فرمایا دو شرطیں ہیں۔ اول یہ کہ سعادت اخروی کے لیے کوشش کرے۔ لیکن کیسی کوشش؟ ویسی کوشش جو اس کے لیے صحیح کوشش ہوسکتی ہے۔ یعنی جو اللہ کی وحی نے بتلا دی ہے۔ دوسری یہ کہ اللہ پر اور اس کی صداقتوں پر ایمان ہو۔ اس سے معلوم ہوا کہ آخرت کی سعادت کی کوئی سعی بغیر ان دو شرطوں کے مقبول نہیں ہوسکتی۔