سورة الحجر - آیت 26

وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور بلاشبہ یہ واقعہ ہے کہ ہم نے انسان کو خمیر اٹھے ہوئے گارے سے بنایا جو سوکھ کر بجنے لگتا ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس کے بعد یہ حقیقت واضح کی کہ قدرت الہی نے کس طرح ایک حقیر ترین چیز سے جو ہمیشہ تمہارے قدموں سے پامال ہوتی رہتی ہے تمہاری ہستی پیدا کی اور اسے اس درجہ تک بلند کیا کہ ملائکہ کی مسجود ہوگئی اور دنیا کی تمام قوتیں اس کے اعتبار و تصڑف میں دے دی گئیں، البتہ ایک قوت تمہارے آگے نہیں جھکی، وہ ابلیس کی تھی، یہ تمہارے آگے جھکتی نہیں بلکہ تمہیں اپنے آگے جھکانا چاہتی ہے۔ فرمایا جو انسان اس سے مغلوب ہوگیا اس نے راہ سعادت گم کردی، جو مغلوب نہیں ہوا بلکہ اسے اپنے سے مغلوب رکھا وہ اللہ کا سچا بندہ ہوا۔ یعنی اس نے انسانیت کا وہ بلند ترین مقام پالیا جو حکمت الہی نے اسے عطا فرمایا ہے۔