سورة الرعد - آیت 15

وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَظِلَالُهُم بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ ۩

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور آسمانوں میں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے اللہ ہی کے آگے سجدہ میں گرا ہوا ہے (یعنی اللہ کے احکام و قوانین کے آگے جھکے بغیر اسے چارہ نہیں) خوشی سے ہو یا مجبوری سے، اور (دیکھو) ان کے سایے صبح و شام (کس طرح گھٹتے بڑھتے اور کبھی ادھر کبھی ادھر ہوجایا کرتے ہیں)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (١٥) میں فرمایا : تمام مخلوقات اسی کے آگے چارو ناچار جھکی ہوئی ہے۔ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن ہر آنکھ دیکھ سکتی ہے کہ حقیقت اس کے سوا کچھ نہیں، تم جو احکام الہی سے سرتابی کرنی چاہتے ہو خود اپنے سایے کو دیکھ لو۔ جو اندازہ اس بارے میں بنا دیا گیا ہے کہ اس سے کبھی وہ باہر نہیں جاسکتا۔ صبح کو چڑھتی دھوپ میں اس کا ایک خاص ڈھنگ ہوتا ہے، شام کو ڈھلتی دھوپ میں ایک خاص ڈھنگ، اگر غور کرو تو قدرت الہی کے احکام و قوانین کے آگے ٹحیک اسی طرح تمہاری ہستیاں بھی مسخر ہیں۔ خواہ تمہیں اقرار ہو، خواہ انکار۔