سورة الانفال - آیت 67
مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَكُونَ لَهُ أَسْرَىٰ حَتَّىٰ يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ ۚ تُرِيدُونَ عَرَضَ الدُّنْيَا وَاللَّهُ يُرِيدُ الْآخِرَةَ ۗ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
نبی کے لیے سزاوار نہیں کہ اس کے قبضہ میں قیدی ہوں جب تک کہ ملک میں غلبہ حاصل نہ کرلے۔ (١) (مسلمانو) تم دنیا کی متاع چاہتے ہو اور اللہ چاہتا ہے (تمہیں) آخرت (کا اجر دے) اور اللہ غالب ہے حکمت والا ہے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١) حتی یثخن فی الارض ای حتی یغلب فی الارض (بخاری) و قال ابن عباس حتی یظھر علی الارض؟