سورة البقرة - آیت 110
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُم مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِندَ اللَّهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو۔ یاد رکھو جو کچھ بھی تم اپنے لیے نیکی پونجی پہلے سے اکٹھی کرلوگے، اللہ کے پاس اس کے نتیجے موجود پاؤگے (یعنی مستقبل میں اس کے نتائج و ثمرات ظاہر ہوں گے) تم جو کچھ بھی کرتے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
نماز اور زکوۃ یعنی قلبی اور مالی عبادت کی سرگرمی ایک ایسی حالت ہے جس سے جماعت کی معنوی استعداد نشوونما پاتی ہے اور قوی ہوتی ہے جس جماعت میں سرگرمی موجود ہو وہ نہ تو دین سے برگشتہ ہوسکتی ہے نہ اس کی اجتماعی قوت میں کمزوری آسکتی ہے۔