سورة الانعام - آیت 154

ثُمَّ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ تَمَامًا عَلَى الَّذِي أَحْسَنَ وَتَفْصِيلًا لِّكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لَّعَلَّهُم بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تھی جس کا مقصد یہ تھا کہ نیک لوگوں پر اللہ کی نعمت پوری ہو، اور ہر چیز کی تفصیل بیان کردی جائے، اور وہ (لوگوں کے لیے) رہنمائی اور رحمت کا سبب بنے، تاکہ وہ (آخرت میں) اپنے پروردگار سے جا ملنے پر ایمان لے آئیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) ثم اتینا : سے غرض یہ ہے کہ تورات میں بھی انہیں احکام کو بوضاحت بیان کیا گیا تھا یعنی عقائد واخلاق میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوتی مقصد یہ تھا کہ اہل کتاب میں جذبہ ایمان پیدا ہو آخرت کے محاسبہ سے ڈریں اور اپنی ذمہ داری کو محسوس کریں ۔ حل لغات : بعھد اللہ : مقصود میثاق شریعت ہے ۔