سورة الانعام - آیت 153

وَأَنَّ هَٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اے پیغمبر ! ان سے) یہ بھی کہو کہ : یہ میرا سیدھا سیدھا راستہ ہے، لہذا اس کے پیچھے چلو، اور دوسرے راستوں کے پیچھے نہ پڑو، ورنہ وہ تمہیں اللہ کے راستے سے الگ کردیں گے۔ لوگو ! یہ باتیں ہیں جن کی اللہ نے تاکید کی ہے تاکہ تم متقی بنو۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

صراط مستقیم : (ف ١) ان ھذا سے مراد توحید وتفرید ہے والدین کے ساتھ احسان ومروت ہے ، احترام حقوق ہے ، پاکبازی اور پاکددامنی ہے جو مت نفس ہے یتامی پروی ہے عدل وانصاف ہے اور اللہ کے حکموں کی رعایت وفرمانبرداری ہے ، یہی صراط مستقیم ہے ، یہی سیدھی راہ ہے اور یہی وہ پگڈنڈی ہے جو قصر جنت تک برابر چلی گئی ہے ، ان احکام کو چھوڑ کر ادھر ادھر بھٹکنا گمراہی مول لینا ہے ، اور روح ومغز دین سے محمدی ہے ۔