سورة الانعام - آیت 113
وَلِتَصْغَىٰ إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُوا مَا هُم مُّقْتَرِفُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (وہ انبیاء کے دشمن چکنی چپڑی باتیں اس لیے بناتے تھے) تاکہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے، ان کے دل ان باتوں کی طرف خوب مائل ہوجائیں اور وہ ان میں مگن رہیں، اور ساری وہ حرکتیں کریں جو وہ کرنے والے تھے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف3) مقصد یہ ہے کہ اپنی ذمہ داری محسوس کرنے والا شخص شیطان کے پھندے میں نہیں پھنستا ، ایسی باتوں کی طرف وہ ہوتا ہے جو نادان ہو ، اور آخرت پر ایمان نہ رکھتا ہو ، یعنی اعمال کی اہمیت سے بےپروا ہو ۔