سورة المآئدہ - آیت 1

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ ۚ أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلَّا مَا يُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ وَأَنتُمْ حُرُمٌ ۗ إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ مَا يُرِيدُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے ایمان والو ! معاہدوں کو پورا کرو۔ تمہارے لیے وہ چوپائے حلال کردیے گئے ہیں جو مویشیوں میں داخل ( یا ان کے مشابہ) ہوں۔ (١) سوائے ان کے جن کے بارے میں تمہیں پڑھ کر سنایا جائے گا (٢) بشرطیکہ جب تم احرام کی حالت میں ہو اس وقت شکار کو حلال نہ سمجھو۔ (٣) اللہ جس چیز کا ارادہ کرتا ہے اس کا حکم دیتا ہے (٤)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

ایفائے عقد : (ف1) قرآن حکیم نے دائما ایمان وعمل کے معنی یہ بتائے ہیں کہ ﴿ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً﴾یعنی کاملا معتقدات واعمال کے لحاظ سے اسلام قبول کیا جائے ۔ اس آیت میں اسی حقیقت قیمہ کی طرف دعوت دی گئی ہے ۔ عقد کے معنی کسی مضبوط ذمہ داری کے ہیں جو انسانیت اخلاق عامہ اور خدا کی جانب سے عائد ہو مقصد یہ ہے کہ ہر فریضہ ووظیفہ کو ادا کیا جائے ۔ بات ایک ہے ، پیرایہ ہائے بیان مختلف ہیں ، کبھی فرمایا ﴿أَوْفُوا بِعَهْدِ اللَّهِ کبھی ارشاد ہوتا ہے﴿ وَلَا تَنْقُضُوا الْأَيْمَانَ اور کبھی کہا جاتا ہے ، ﴿أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا﴾یعنی مختلف طریقوں اور راہوں سے بتانا یہ مقصود ہے کہ دنیا ومذہبی ضرورتوں اور ذمہ داریوں کو محسوس کرو ، یہی احساس ذمہ داری اللہ کا عہد ہے اور یمین۔ اور اسی کا دوسرا نام امانت ہے ، کیونکہ جذبہ واطاعت وانقیاد دراصل اللہ کی گرانقدر ودیعت ہے جو حضرت انسان کو بطور امانت عطا کی گئی ہے ۔ (ف1) اس آیت میں بتایا گیا ہے کہ تمام چارپائے باستثناء محرمات حلال وطیب ہیں ، ان کے استعمال میں مضائقہ نہیں۔ فلسفہ تحلیل وتحریم کی بحث مفصل گزر چکی ہے ، تفصیل کے لئے دیکھو اوراق گزشتہ ۔ ﴿بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ﴾میں اضافت بیانیہ ہے ، جیسے خاتم فضۃ ۔ امام المفسرین حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں اس سے مراد وہ جانور ہیں جو جنین ہیں اور عند الذبح مادہ کے پیٹ سے برآمد ہوتے ہیں ۔ ﴿وَأَنْتُمْ حُرُمٌ﴾دونوں صورتوں کو شامل ہے ، اس صورت کو بھی کہ آپ احرام باندھے ہوئے ہوں اور اس صورت کو بھی کہ آپ حدود حرم میں ہوں ۔ حل لغات : عُقُودِ: جمع عقد ، گانٹھ ۔ بَهِيمَةُ: حیوان لایعقل ، ابہام واستبہام اسی سے ماخوذ ہے ۔ أَنْعَامِ: جمع نعم ، بمعنی چارپائے جیسے اونٹ گائے وغیرہ یا وہ جانور جو عام طور پر بطور نعمت کے خیال کئے جاتے ہیں اور پالے جاتے ہیں ۔