سورة النسآء - آیت 161

وَأَخْذِهِمُ الرِّبَا وَقَدْ نُهُوا عَنْهُ وَأَكْلِهِمْ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ مِنْهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

نیز ان کی یہ بات کہ سود لینے لگے، حالانکہ اس سے روک دیے گئے تھے اور یہ بات کہ ناجائز طریقہ پر لوگوں کا مال کھانے لگے (حالانکہ انہیں ہر انسان کے ساتھ دیانت دار ہونے کا حکم دیا گیا تھا) اور (یاد رکھو) ان میں جو لوگ (اس طرح احکام حق کے) منکر ہوگئے، ہم نے ان کے لیے (پاداش عمل میں) دردناک عذاب تیار رکھتا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) مقصد یہ ہے کہ یہودی تمام جائز نعمتوں سے اس لئے محروم ہوگئے کہ انہوں نے خود اس لئے لئے کوشش کی اور زہد وورع کے نام سے کئی چیزیں جو حلال تھیں کھانا چھوڑیں ، پھر جرائم اس قسم کے کئے کہ سزا کے مستحق ٹھہرے ۔