إِن يَدْعُونَ مِن دُونِهِ إِلَّا إِنَاثًا وَإِن يَدْعُونَ إِلَّا شَيْطَانًا مَّرِيدًا
(یہ مشرک خدا کے ساتھ کن کو شریک ٹھہراتے ہیں؟ اور کن کو پکارتے ہیں) یہ نہیں پکارتے، مگر۔۔۔۔ کو، اور یہ نہیں کارتے ہیں مگر شیطان مردود کو جس پر اللہ لعنت کرچکا ہے
(ف1) جہالت کی حد کہ پوجتے بھی ہیں تو اناث کو ، جیسے لات ‘ عزی ، منات یعنی ذہنی پستی کی یہ آخری مثال ہے کہ شرک نے انکے دماغوں کو ماؤف کردیا ہے اب انہیں دیویاں بھی خدا نظر آتی ہیں ۔ حالانکہ خدا کے لئے غلبہ وقوت ایسے خصائل ہیں جو بدیہی ہیں ۔ اناث کے معنی بعض لوگوں نے بتوں کے بھی لئے ۔ قال الحسن لم يكن حيّ من أحياء العرب إلا كان لهم صنم يعبدونه ويسمونه أنثى بني فلان۔ حضرت عائشہ (رض) کی قرات میں اوثانا بھی آیا ہے ، مگر صحیح وہی معنی ہیں جو قرات متواترہ میں مذکور ہیں ، ہوسکتا ہے کہ حضرت عائشہ (رض) وحضرت حسن (رض) نے اوثانا کو بطور تشریح معنی کے لکھا ہو ۔ حل لغات: إِنَاث: جمع انثی ۔ مادہ عورت ۔ مَرِيد: سرکش ۔