يَتِيمًا ذَا مَقْرَبَةٍ
اور یتیم کی (علی الخصوص) جب کہ وہ اپنے قریبی لوگوں میں سے ہو
ف 1: غرض یہ ہے کہ انسان تو اس لئے پیدا کیا گیا تھا کہ یہ حق وصداقت کی راہ میں جس قدر مشکلات پیش آئیں ، ان کو صبر واستقلال کے ساتھ برداشت کرے ۔ مگر اس کی سرکشی اور بغاوت کا یہ عالم ہے کہ خدا سے بھی نہیں ڈرتا اور سمجھتا ہے ۔ کہ اس پر کسی کا بس نہیں چل سکے گا ۔ عیش وعشرت میں ، شادی غمی کی رسموں میں اور نام ونمود کے موقع پر بےدریغ خرچ کرتا ہے ، دعوتوں میں اور حکام وقت کی خوشنودی اور ان کی استرضا میں ہزاروں روپے پانی کی طرح بہادیتا ہے اور جب قومی اور ملی کاموں کے لئے خدا کے نام پر اس سے کچھ مانگا جاتا ہے تو کہتا ہے کہ صاحب ! میں نے بڑی دولت لٹائی ہے اور بڑا سرمایہ خرچ کیا ہے ۔ اب میں کچھ بھی نہیں دے سکتا ۔ وہ یہ گمان کرتا ہے کہ شاید اس کی فضول خرچیوں کو کسی نے نہیں دیکھا اور اس کی ریاکارانہ مساعی کو بہ نظر احتساب نہیں جانتا ۔ اللہ نے اس کو دو آنکھیں بخشی ہیں ۔ تاکہ حقائق کا مشاہدہ کرے ۔ ایک زبان اور دو ہونٹ عطا کئے ہیں کہ دنیا کی نعمتوں سے لطف اندوز ہو اور کلمہ حق کے اظہار سے دریغ نہ کرے ۔ اور نیکی وبدی کی دو راہیں اس کو دکھادی ہیں ، تاکہ گمراہ نہ ہو ۔ مگر یہ ہے کہ ان بیش قیمت نعمتوں کو قدر وتشکر کی نظروں سے نہیں دیکھتا ۔ سو یوں ایسا نہیں ہوتا کہ یہ دشوار گزار اخلاق وروح کی گھاٹی کو عبور کرلے اور وہ دشوار گزار گھاٹی یہ ہے کہ غلامی کے خلاف جہاد کرے اور اللہ کے غلاموں کو بندوں کی غلامی سے چھڑائے یا قحط اور بھوک کے زمانے میں اپنے رشتہ دار یتیموں کی مدد کرے ۔ یا فقیر خاک نشین کی طرف دست شفقت بھائے اور ان پاکبازوں میں سے ہو جو مومن ہیں اور صبروہمدردی کے جذبات کی تلقین کرتے ہیں ۔ یہی وہ لوگ ہیں جو اعزاز وتکریم کے مستحق ہیں اور اصحاب یمین ہیں اور وہ منکرین جو خدا کی نعمتوں سے استفادہ نہیں کرتے جن کے دلوں میں خلق اللہ کے لئے کوئی شفقت کا جذبہ موجزن نہیں ، وہ بدبختی اور محرومی کے مالک ہیں ، جہنم میں جائیں گے ۔ اور اس کی آگ ان کو چاروں طرف سے گھیرلے گی *۔ فک رقبۃ سے مصطلح غلامی مراد ہے ۔ جس کے صاف اور واضح معنی یہ ہیں کہ قرآن کا مشورہ یہ نہیں ہے کہ وہ بندگی کے نظام کی ققویت کرے ۔ بلکہ یہ چاہتا ہے کہ اخلاقاً لوگوں میں یہ روح پیدا کردی جائے کہ وہ غلامی کو دور کرنا اپنے لئے بڑی سعادت سمجھنے لگے *۔ حل لغات :۔ لبدا ۔ بہت زیادہ * النجدین ۔ نیکی اور بدی کی دو راہیں * العقبۃ ۔ گھاٹی * رقبۃ ۔ گردن * مسغبۃ ۔ بھوک ۔ فاقہ * ذامتربۃ ۔ خاک نشینی *۔