سورة النسآء - آیت 110
وَمَن يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّهَ يَجِدِ اللَّهَ غَفُورًا رَّحِيمًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور جو شخص کوئی برائی کی بات کر بیٹھتا ہے یا اپنے ہاتھوں اپنا نقصان کرلیتا ہے، اور پھر (اس سے توبہ کرتا ہوا) اللہ سے بخشش طلب کرتا ہے (تو اس کے لیے بخشش کا دروازہ کھلا ہوا ہے) وہ اللہ کو بخشنے والا، رحمت رکھنے والا پائے گا
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) اس آیت میں ترغیب استغفار ہے یعنی ہر گناہ بارگاہ عفو میں قابل بخشش ہے ، ضرورت صرف اقدام توبہ کی ہے ، ایک دفعہ گناہوں سے نفرت ہوجائے اور نیکی کے لئے مضبوط عہد کرلے پھر فکر تعزیر نہیں ، خدا غفور اور رحیم ہے ۔ حل لغات : خصیم : جھگڑالو ۔ جھگڑا کرنے والا ۔ یختانون : مصدر اختیان ۔ خیانت کرنا ، نقصان پہنچانا ۔ خوان : بہت خیانت کرنے والا ۔ اثیم : مجرم ۔