سورة الملك - آیت 12

إِنَّ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُم بِالْغَيْبِ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ كَبِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

دوسری طرف) جو لوگ بن دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے لیے (آخرت میں) مغفرت ہے اور (علاوہ مغفرت کے) بڑے اجر (یعنی جنت ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

نظر اور استدلال کی فضیلت ف 1: غرض یہ ہے ۔ کہ مغفرت اور بخشش اور اجر کبیر ان لوگوں کا حصہ ہے ۔ جو ان معارف پر غائبانہ ایمان رکھتے ہیں ۔ جو پس پردہ ہیں ۔ جو استدلال ووجدان کی روشنی میں ان حقائق کو تسلیم کرتے ہیں ۔ جو نظروں سے اوجھل ہیں ۔ اور جو اس دنیا میں کوشش کرتے ہیں ۔ کہ سچائی کو پالیں اور صداقت کا برات کے ساتھ اعتراف کریں ۔ اور جو لوگ اس وقت جب دنیا کی آنکھیں بند ہوتی ہیں ۔ عاقبت کی آنکھوں کے ساتھ مشاہدہ وتجربہ کے بعد خدا کو اور جنت ودوزخ کو تسلیم کرینگے ۔ ان کا یہ تسلیم کرنا ان کے لئے یک قلم بےسود ہوگا ۔ کیونکہ ضرورت تو اس بات کی ہے ۔ کہ یہاں اس دنیا میں ان مشکلات ومواقع میں ۔ اور ان حجب استاد کے باوجود اس کو پہچانا جائے ۔ اور اس کے نام کو کفر وانکار کے خلاف پھیلایا جائے ۔ اس وقت تسلیم کیا ۔ تو کیا ۔ جب کہ وہ خود ایمان پر مجبور کردے اور جبکہ اعمال کے لئے کوئی وقت ہی باقی نہ رہے * حل لغات :۔ سعیر ۔ آتش وزاں * شحقا ۔ لعنت ہے ۔ یعنی بعد اور دوری ہے ۔ مرضات الٰہی سے محرومی ہے * ذلولا ۔ مستخر *۔