يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَّصُوحًا عَسَىٰ رَبُّكُمْ أَن يُكَفِّرَ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يَوْمَ لَا يُخْزِي اللَّهُ النَّبِيَّ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ ۖ نُورُهُمْ يَسْعَىٰ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اے ایمان والو تم اللہ کے سامنے خالص توبہ کرو، بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ تمہارے گناہ تم سے دور کردے اور تمہیں جنتوں میں داخل فرمائے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی (٣)۔ اور وہ (نتائج وعواقب امور کا) دن جب کہ اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے ہیں رسوا اور ذلیل نہیں کرے گا، ان کے ایمان کی روشنی ان کے آگے اور داہنی طرف ساتھ چل رہی ہوگی اور ان کی زبان پر یہ دعائیں ہوں گی کہ خدایا، اس روشنی کو ہمارے لیے آخرتک رکھیو، اور ختم نہ کردیجو، نیز ہمارے قصوروں کو معاف کردیجیو بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے اے نبی کفار اور منافقین کے ساتھ جہاد کیجئے اور ان پر سختی کیجئے ان کاٹھکانا جہنم ہے اور (وہ بہت برا ٹھکانا ہے)
(ف 1) ﴿لَا يُخْزِي اللَّهُ النَّبِيَّ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ ﴾سے مقصودیہ ہے کہ پیغمبر نے دنیا میں فلاح وسعادت کا جو وعدہ اپنے امتیوں سے کررکھا تھا آج یہ دیکھیں گے کہ ان تکمیل ہورہی ہے وہی جنت ان کے اعمال کے صلے میں ان کے سامنے موجود ہے اور وہی نور اور روشنی ہے کہ دائیں بائیں رواں دواں ہے ۔ حل لغات: تَوْبَةً نَصُوحًا۔ خالص سچی توبہ ۔ جس میں ریاکا کوئی شائبہ نہ ہو ۔ أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا۔ یعنی اس روشنی کو باقی رکھ۔