سورة الحديد - آیت 25

لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے اپنے رسولوں کو دلائل حقہ اور براہین واضحہ کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کواتارا تاکہ عدل وتوازن قائم رہے، اور ہم نے لوہا اتارا کہ اس میں سلطان ونفوذ کی بڑی خوفناکی ہے اور لوگوں کے لیے فائدے بھی ہیں اور اس لیے تاکہ اللہ کو معلوم ہوجائے کہ کون اس کو دیکھے بغیر اس کی اور اس کے رسولوں کی مدد کرتا ہیی بے شک اللہ قوی اور زبردست ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات: وَأَنْزَلْنَا الْحَدِيدَ۔ نزول حدید ایک حقیت ہے جس کا انکشاف اب ہوا ہے ۔ طبقات ارض کے ماہرین کا خیال ہے کہ زمین کے دوران اجتماد میں لوہے کے ابر اٹھتے تھے اور بخارات کی اشکال میں ترشیح ہوجاتا تھا ۔ اس لئے جہاں یہ سحاب حدید برسا ہے وہاں لوہا موجود ہے اور وہیں لوہے کی کانیں موجود ہیں ۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ قرآن حکیم نے آج سے چودہ سو سال قبل اس کا اظہار کیا ہے ۔ جبکہ انسانی علم ابھی بالکل ابتدائی منزل میں تھا ۔