سورة الرحمن - آیت 29

يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

سب آسمانوں اور زمین والے اسی سے مانگتے ہیں وہ ہر آن ایک نہ ایک شان میں ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 3) ﴿كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ﴾ سے غرض یہ ہے کہ خدا کائنات کے نظم ونسق ، تخلیق وترتیب احیاء واماتت میں برابر لگارہتا ہے اور باوجود اس کے جو کچھ ہوتا ہے وہ مرتبہ علمی میں سب کچھ متعین ہے ۔ پھر بھی جہاں تک فعل کا تعلق ہے وہ براہ راست ہر چیز پر قادر ہے اور بقول حکماء کے فارغ نہیں ہے ۔ حل لغات : شَأْنٍ۔ کیفیت ۔ حال ۔ کام ۔