وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
اور ہم نے قرآن کو نصیحت حاصل کرنے کے لیے آسان کردیا ہے پھر کیا کوئی ہے نصیحت حاصل کرنے والا
قرآن آسان ہے ف 2: قرآن نے آسان ہونے میں شبہ نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسے پیغام عمل کا حامل ہے ۔ جس میں کوئی دشواری اور الجھن نہیں ۔ مگر صلاحیت شرط ہے ۔ یہ زندگی کا ایسا پروگرام ہے ۔ جوب بالکل فطرت انسانی کے موافق ہے ۔ اس لئے قدرتاً مشکل نہیں ۔ اس میں تعذیب نفس کے اصول بیان کئے گئے ۔ بلکہ یہ بتایا گیا ہے ۔ کہ انسانی روح میں کیوں کر بہیحت ومسرت کو پیدا کیا جاسکتا ہے ۔ ہاں یہ ضرور ہے ۔ کہ اس کو سمجھنے کے لئے محنت درکار ہے ۔ پڑھنے لکھنے کی حاجت ہے ۔ اور بغیر عوام اور شروط لازمہ کے ہر شخص کو استحقاق حاصل نہیں ۔ کہ وہ جس طرح چاہے اس کی آیتوں کو اپنی خواہشات کے مطابق ڈھال لے ۔ باوجود آسان اور سہل ہونے کے اس کو سمجھنے کے لئے چند فنون سے کافی واقفیت شرط ہے ۔ جو اس ضمن میں ممدومعاون ہوسکے *۔ حل لغات :۔ عیونا ۔ جمع عین ۔ بمعنے چشمے * یا عیننا ۔ یہ انداز تعبیر ہے ۔ مقصد یہ ہے کہ ہماری ہدایات کے مطابق یا ہماری نگرانی میں * نحس ۔ نامبارک ۔ بدبخت *۔