وَأَنَّ سَعْيَهُ سَوْفَ يُرَىٰ
اور یہ کہ اس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی۔
ف 2: اسلام پہلا مذہب ہے جس نے اس حقیقت کا اظہار فرمایا ہے ۔ کہ ہر شخص اپنے اعمال کا ذمہ دارہے ۔ اور یہ ناممکن ہے ۔ کہ گناہوں کے بوجھ کو کوئی دوسرا اپنی پیٹھ پر لادلے ۔ اور خود تکلیف برداشت کرکے دوسروں کے لئے کفارہ ہوجائے ۔ خدا کے قانون کے سامنے سب یکساں جواب دہ ہیں ۔ وہاں یہ دیکھاجاتا ہے ۔ کہ آپ اپنی طرف سے کیا پونجی لائے ہیں ۔ آپ کے اعمال کیا ہیں ۔ اور آپ نے دین کی راہ میں کس حد تک مصائب کو برداشت کیا ہے ۔ اسلامی نقطہ نگاہ سے یہ کافی نہیں ہے ۔ کہ مسیح کو صولی پر ٹانگ دیاجائے ۔ اور خود مزے کئے جائیں ۔ بلکہاگر یہ افسانہ سچ ہے ۔ تو پھر خودبھی سولیوں پر چڑھنا ہوگا ۔ اور ارورس وبوسہ دینا ہوگا جب جاکر کہیں نجات کی توقع ہوسکتی ہے *۔ حل لغات :۔ الذی ۔ روک دیا ۔ بند کردیا * افتحک ۔ ہنساتا ہے ۔ یہ معرض مدح میں ہے ۔ جس کے معنے یہ ہیں ۔ کہ ہسننا اللہ کی ایک نعمت ہے *۔