سورة آل عمران - آیت 186

لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ وَلَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذًى كَثِيرًا ۚ وَإِن تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ ذَٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(مسلمانو) تمہیں اپنے مال و دولت اور جانوں کے معاملے میں (اور) آزمایا جائے گا، اور تم اہل کتاب اور مشرکین دونوں سے بہت سی تکلیف دہ باتیں سنو گے۔ اور اگر تم نے صبر اور تقوی سے کام لیا تو یقینا یہی کام بڑی ہمت کے ہیں ( جو تمہیں اختیار کرنے ہیں)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) یعنی مال ودولت کا حصول گناہ نہیں البتہ اللہ کے امتحانوں میں پورا نہ اترنا معصیت وکج روی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان آیات میں فرماتا ہے کہ مسلمان کے لئے کڑی مصیبتیں آئیں گی ، وہ مجبور ہے کہ برداشت کرے ، شرک وکفر کے حلقوں سے اسے دکھ پہنچے گا ، مگر وہ صبر اور استقامت سے کام لے ، یہی بات اللہ کو پسند ہے اور یہی عزیمت ہے ۔